حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ ہمدان کےایک نا بینا استاد حجۃ الاسلام والمسلمین علی نظامی نے ایران کے شہر ’’سامن‘‘ میں واقع مدرسہ حضرت ولی عصر (ع) میں ان کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے منعقدہ تقریب میں کہا: روایات کے مطابق ایک انسان کی سعادت کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ اس کا کمال اس کے ساتھ ہو جو شکر گزار ہو اور اس کا احسان اس کے ساتھ ہو جو ناشکرا ہو۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ میرے پاس اس عالمانہ لباس اور سید الشہدا کی مجلسین پڑھنے کے علاوہ کچھ نہیں ہے، کہا: میں نے خدا کی مدد سے مختلف موضوعات پر 17 موضوعات پر 21 جلدیں کتابیں لکھی ہیں، اور یہ سب صرف خدا وند متعال کی خاص عنایتوں کا نتیجہ ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین نظامی نے مزید کہا: یہ سب جو میں بیان کر رہا ہوں فضیلت، برتری، شہرت اور دنیاوی پوسٹ اور مقام کو حاصل کرنے کے مقصد سے نہیں ہے، بلکہ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ اگر تمہارے رب کی طرف سے کوئی نعمت تمہیں ملے تو اس کا ذکر کرو۔
انہوں نے کہا : طلباء اور اساتیذ بالخصوص منتظمین، مدرسہ کے علمی مسائل پر سنجیدگی سے توجہ دیں ، مدرسہ میں درس نہ پڑھنے والے طلباء اور موضوع پر مکمل مہارت حاصل کئے بغیر اساتذہ کا کلاس میں حاضر ہونا بہت بڑی خیانت ہے، ایسا بالکل نہیں ہونا چاہئے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ طلباء ہی عوام کے عقائد اور افکار کےضامن ہیں کہا: ہمیں معاشرے میں لوگوں کے عقیدوں کو برباد نہیں ہونے دینا چاہیے، اور یہ طلباء کی ذمہ داری ہے کہ اس اہم مسئلے کا خیال رکھیں۔